ایم ایس دھونی نے عرفان پٹھان پر کچھ چونکا دینے والے الزامات لگائے ہیں۔ جی ہاں دوستوں، سابق ہندوستانی کرکٹر عرفان پٹھان 2012 میں اچانک بین الاقوامی کرکٹ سے غائب ہو گئے تھے، حالانکہ انہوں نے اپنے آخری ون ڈے میں پانچ وکٹیں حاصل کی تھیں۔ عرفان پٹھان کو ٹیم سے کیوں باہر کیا گیا اس کی اصل وجہ صرف سلیکٹرز اور ٹیم مینجمنٹ کو ہی معلوم ہے۔ لیکن اس وقت کے کپتان ایم ایس دھونی تھے اور انہیں اس صورتحال کو ٹھیک سے نہ سنبھالنے کے لیے ذمہ دار بھی ٹھہرایا جاتا ہے۔
2020 میں، عرفان نے خود دھونی کے ساتھ ٹیم میں اپنی پوزیشن کے بارے میں کچھ باتیں شیئر کی تھیں۔ اور اب ان کے ایک 5 سال پرانے انٹرویو کی کلپ سوشل میڈیا پر کافی وائرل ہو رہی ہے۔ اس انٹرویو میں عرفان پٹھان ایم ایس دھونی کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہہ رہے تھے:
"ہاں، میں نے ان سے پوچھا تھا۔ 2008 کی آسٹریلیا سیریز کے دوران، ماہی بھائی کا میڈیا میں ایک بیان آیا کہ عرفان ٹھیک سے بولنگ نہیں کر رہا ہے۔ تو مجھے لگا کہ میں نے پوری سیریز میں اچھی بولنگ کی ہے۔ اس لیے میں ان کے پاس گیا اور ماہی بھائی سے اس بارے میں پوچھا۔ کبھی کبھی بیانات میڈیا میں گھما دیے جاتے ہیں، اس لیے میں بھی وضاحت کرنا چاہتا تھا۔ تو ماہی بھائی نے مجھ سے کہا، 'نہیں عرفان، ایسی کوئی بات نہیں ہے۔ سب کچھ منصوبے کے مطابق چل رہا ہے۔' جب آپ کو ایسا جواب ملتا ہے تو آپ کو لگتا ہے کہ ٹھیک ہے، آپ وہی کرو جو آپ کر سکتے ہو۔ اور اس کے بعد اگر آپ بار بار وضاحت مانگتے ہو تو آپ اپنی خودداری کو ٹھیس پہنچاتے ہو۔ میری عادت نہیں ہے کسی کے کمرے میں ہکا لگانے کی یا اس بارے میں بات کرنے کی۔ سب جانتے ہیں۔ کبھی کبھی اگر آپ اس بارے میں نہ بولو تو بہتر ہوتا ہے۔ ایک کرکٹر کا کام گراؤنڈ پر پرفارم کرنا ہے اور میں اسی پر توجہ دیتا تھا۔"
یقیناً ان کا یہ بیان ایم ایس دھونی کے مداحوں کو اچھا نہیں لگا، تو ان سے متعلق کچھ ایسے میمز بنائے گئے:
عرفان پٹھان کے مطابق ایم ایس دھونی ہکا لگائے گا۔
عرفان پٹھان کے حساب سے ایم ایس دھونی ایسے کھلاڑیوں کا انتخاب کرتے ہیں۔ (نیچے کا آرٹ آپ دیکھ کر سمجھ سکتے ہو کہ وہ کیا کہنا چاہ رہے ہیں)
پھر ایک اور صارف نے لکھا، "دھونی ایک لیڈر کے طور پر بہت زیادہ وژنری تھے۔ انہوں نے عرفان پٹھان کو بھوی سے تبدیل کیا اور عرفان پٹھان کو یہ بات آج تک ہضم نہیں ہوئی۔"
پھر ایک صارف نے لکھا، "عرفان 2005 سے ہی دھونی کے اسٹارڈم اور کامیابی سے جلتے ہیں۔"
Post a Comment